Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بیتے لمحوں کی خوشبوئیں زخموں کی سوغات ملی

بدر شمسی

بیتے لمحوں کی خوشبوئیں زخموں کی سوغات ملی

بدر شمسی

MORE BYبدر شمسی

    بیتے لمحوں کی خوشبوئیں زخموں کی سوغات ملی

    تنہائی کے سونے پن میں یادوں کی بارات ملی

    اتنے پتھر برسائے ہیں پھول سے نازک ہونٹوں نے

    زخموں کے اک ڈھیر کے نیچے کچلی اپنی ذات ملی

    ٹوٹے ہیں ہر ایک قدم پر بکھرے ہیں ہر موڑ پہ ہم

    سنگ دلوں کے شہر میں ہم کو شیشے کی اوقات ملی

    دل کے لہو نے آنسو بن کر غم کو سہانا پن بخشا

    جلتے صحرا میں بھی ہم کو رنگوں کی برسات ملی

    ہنس ہنس کے ہر زور و ستم کو ہم نے دل پر روک لیا

    اس شیشے سے جو ٹکرایا اس پتھر کو مات ملی

    یادوں کا بن باس لکھا تھا اپنے رام کی قسمت میں

    ہم کو بھری آبادی میں بھی تنہا اپنی ذات ملی

    اپنے دل کو اور جلا کر ہم نے اجالا پھیلایا

    جس منزل پر جس رستے میں بدرؔ جہاں تک رات ملی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے