بیتی رتوں کا البم لے کر بیٹھ گئے
بیتی رتوں کا البم لے کر بیٹھ گئے
ہم آندھی میں ریشم لے کر بیٹھ گئے
دل کی باتیں دنیا کو سمجھاؤ گے
تم بھی دھوپ میں شبنم لے کر بیٹھ گئے
تنہائی کی پیاس نے جب بے چین کیا
ہم یادوں کا زمزم لے کر بیٹھ گئے
ہم بھی کیا نادان تھے دل بہلانے کو
ایک فسانہ مبہم لے کر بیٹھ گئے
ہر چہرے پر زردی چھائی رہتی ہے
آنکھوں کو یہ موسم لے کر بیٹھ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.