بجلیاں کیا کیا گرائیں ہم پہ اس تقدیر نے
بجلیاں کیا کیا گرائیں ہم پہ اس تقدیر نے
دل کو گھائل کر دیا قسمت کے ظالم تیر نے
اک سنہرا خواب ان آنکھوں نے دیکھا تھا کبھی
غم دئے کیا کیا ہمیں اس خواب کی تعبیر نے
اپنے ہی گھر سے بجھا اپنی امیدوں کا چراغ
قتل کر ڈالا ہے ہم کو اپنی ہی شمشیر نے
پھر وہی بھولے فسانے ہم کو یاد آنے لگے
تجھ سے بڑھ کر غم دئے ہم کو تری تصویر نے
عشق کو اکسیر کہتے ہیں جہاں والے مگر
اپنی دنیا خاک کر ڈالی ہے اس اکسیر نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.