بجلیاں پی کے جو اڑ جاتے ہیں
بجلیاں پی کے جو اڑ جاتے ہیں
وہ قیامت سے بھی لڑ جاتے ہیں
قلب انساں کی جواں حدت سے
آگ پر آبلے پڑ جاتے ہیں
عشق جب وقت کو جھنجھوڑتا ہے
حادثے کانپ کے جھڑ جاتے ہیں
مقتل زیست سے محشر کی طرف
رقص کرتے ہوئے دھڑ جاتے ہیں
آہ کی زلزلہ اندازی سے
عرش کے پائے اکھڑ جاتے ہیں
ہم وہ انساں ہیں جو بندوں کے لیے
کبریا سے بھی بگڑ جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.