بک چکا تو خیال آیا مجھے
بیچ بازار کون لایا مجھے
میں کنارا بنا ہوا تھا اور
میرے دریا نے کاٹ کھایا مجھے
بارہا دیکھا ہے کہ دیکھتا ہے
روشنی سے نکل کے سایہ مجھے
عشق کی اک ذرا سی ٹھوکر نے
جسم سے روح تک ہلایا مجھے
یہ فضا رنگ و بو نہ تیرے لوگ
تیری دنیا میں کچھ نہ بھایا مجھے
دونوں ہاتھوں سے تھام کر صاحبؔ
ماں نے پہلا قدم چلایا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.