بکھر جائے گی شام آہستہ بولو
بکھر جائے گی شام آہستہ بولو
تڑک جائیں گے جام آہستہ بولو
نہ دو داغوں کے بھید آہوں کو روکو
نہ لو نالوں کا نام آہستہ بولو
نہ لے تنہائی کی راتوں میں اک دن
خموشی انتقام آہستہ بولو
یہی ہوتے ہیں آداب محبت
کہ جب لو اس کا نام آہستہ بولو
نہ جانے کون بیٹھا ہو کمیں میں
اندھیری ہے یہ شام آہستہ بولو
فغان دل سے کس کا دل پسیجا
یہ ہے سودائے خام آہستہ بولو
ابھی تو راہ میں دیوار و در ہیں
ابھی دو چار گام آہستہ بولو
بہت ہے صدمۂ یک آہ اس کو
ہے نازک یہ نظام آہستہ بولو
ابھی تو بادۂ الفت کا حقیؔ
پیا ہے ایک جام آہستہ بولو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.