Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بکھر جاتا ہے جب سپنا تو منظر میں نہیں رہتا

اسرار کفیل

بکھر جاتا ہے جب سپنا تو منظر میں نہیں رہتا

اسرار کفیل

MORE BYاسرار کفیل

    بکھر جاتا ہے جب سپنا تو منظر میں نہیں رہتا

    ہوا کا عکس آئینوں کے جوہر میں نہیں رہتا

    اسے تعبیر کرنا ہے طلوع اشک سے لیکن

    وہ اک بہتا اجالا ہے سمندر میں نہیں رہتا

    جسے میں ڈھونڈھتا رہتا ہوں تصویروں کے میلے میں

    وہ رنگوں کا تلاطم اپنے پیکر میں نہیں رہتا

    کوئی موج سراب اس میں سرایت ہے کہ اب اکثر

    فسون لمس کا عالم گل تر میں نہیں رہتا

    بہت دن ہو گئے اس سے نہیں ہے رابطہ میرا

    بہت دن ہو گئے دل اپنے محور میں نہیں رہتا

    بجھا کر پیاس جھیلوں سے پرندے اڑتے جاتے ہیں

    کوئی بھی عمر بھر آنکھوں کے ساگر میں نہیں رہتا

    کفیلؔ آخر طلب لے جائے گی اس کو وہاں سے بھی

    مسافر دیر تک ٹھہرا کھلے در میں نہیں رہتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے