Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بکھر کے ایسے وقت کے میں زلزلے میں رہ گیا

Praveen Saxena

بکھر کے ایسے وقت کے میں زلزلے میں رہ گیا

Praveen Saxena

MORE BYPraveen Saxena

    بکھر کے ایسے وقت کے میں زلزلے میں رہ گیا

    کہ لمحہ لمحہ خود کو بس سمیٹنے میں رہ گیا

    ٹھہر کے جانے کیا سفر میں سوچنے میں رہ گیا

    چلا تو اپنے ساتھ تھا میں راستے میں رہ گیا

    وہ سچ کی شکل میں بھرم کا دے رہا تھا اک گماں

    عجیب سا خیال تھا جو حافظے میں رہ گیا

    جو جی میں آیا زندگی وہ باتیں مجھ سے کہہ گئی

    ادھر میں سوچ سوچ کر ہی بولنے میں رہ گیا

    اک اجنبی سے روز ملنا ہو رہا ہے ان دنوں

    نہ جانے کس کا چہرہ میرے آئنے میں رہ گیا

    مجھی میں تھی تو زندگی تو کیوں کہا نہیں مجھے

    کہاں کہاں میں تجھ کو دیکھ ڈھونڈنے میں رہ گیا

    کبھی تو اس کو ایک لمحہ جی کے دیکھتا کوئی

    زمانا زندگی فقط گزارنے میں رہ گیا

    اسی کی جستجو میں تو لگا ہے آدمی مگر

    سکوں اسے ملا جو خود سے رابطے میں رہ گیا

    صدائیں خود کو لاکھ دیں مگر کہیں ملا نہیں

    پتہ چلا کہ میں تو خود کو بانٹنے میں رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے