بکھر کے ایسے وقت کے میں زلزلے میں رہ گیا
بکھر کے ایسے وقت کے میں زلزلے میں رہ گیا
کہ لمحہ لمحہ خود کو بس سمیٹنے میں رہ گیا
ٹھہر کے جانے کیا سفر میں سوچنے میں رہ گیا
چلا تو اپنے ساتھ تھا میں راستے میں رہ گیا
وہ سچ کی شکل میں بھرم کا دے رہا تھا اک گماں
عجیب سا خیال تھا جو حافظے میں رہ گیا
جو جی میں آیا زندگی وہ باتیں مجھ سے کہہ گئی
ادھر میں سوچ سوچ کر ہی بولنے میں رہ گیا
اک اجنبی سے روز ملنا ہو رہا ہے ان دنوں
نہ جانے کس کا چہرہ میرے آئنے میں رہ گیا
مجھی میں تھی تو زندگی تو کیوں کہا نہیں مجھے
کہاں کہاں میں تجھ کو دیکھ ڈھونڈنے میں رہ گیا
کبھی تو اس کو ایک لمحہ جی کے دیکھتا کوئی
زمانا زندگی فقط گزارنے میں رہ گیا
اسی کی جستجو میں تو لگا ہے آدمی مگر
سکوں اسے ملا جو خود سے رابطے میں رہ گیا
صدائیں خود کو لاکھ دیں مگر کہیں ملا نہیں
پتہ چلا کہ میں تو خود کو بانٹنے میں رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.