Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بکھرتی ٹوٹتی شب کا ستارہ رکھ لیا میں نے

صدیق مجیبی

بکھرتی ٹوٹتی شب کا ستارہ رکھ لیا میں نے

صدیق مجیبی

MORE BYصدیق مجیبی

    بکھرتی ٹوٹتی شب کا ستارہ رکھ لیا میں نے

    مرے حصے میں جو آیا خسارہ رکھ لیا میں نے

    حساب دوستاں کرتے تو حرف آتا تعلق پر

    اٹھا رکھا اسے اور گوشوارہ رکھ لیا میں نے

    جدائی تو مقدر تھی مجھے احساس تھا لیکن

    کف امید پر پھر بھی شرارہ رکھ لیا میں نے

    ذرا سی بوند جو روشن ہے اب تک خلوت دل میں

    چراغ شام تیرا استعارہ رکھ لیا میں نے

    مری آنکھوں میں جو سیال آئینوں کے ٹکڑے ہیں

    انہیں ٹکڑوں پہ مقتل کا نظارہ رکھ لیا میں نے

    خوشی خیرات کر دی اور زمانے بھر کے رنج و غم

    مرے دل کو ہوا جتنا گوارہ رکھ لیا میں نے

    مری دریا دلی نے بھر دیا کاسہ سمندر کا

    بدن پر ریت ہاتھوں میں کنارہ رکھ لیا میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے