بکھرا بکھرا ہستی کا شیرازہ ہے
بکھرا بکھرا ہستی کا شیرازہ ہے
دیواروں پر خون ابھی تک تازہ ہے
تم پر کوئی وار نہ ہوگا پیچھے سے
دوست نہیں یہ دشمن کا دروازہ ہے
اک اک کر کے ساری قدریں ٹوٹ گئیں
یہ اپنی خودداری کا خمیازہ ہے
کون کسی کی سنتا ہے اس بستی میں
چیخ تمہاری صحرا کا آوازہ ہے
اندر سے سب قاتل ہیں سب خونی ہیں
چہروں پر اخلاص کا جن کے غازہ ہے
ہمسایہ ہی ہم سایے کو لوٹے گا
رہبرؔ میرا ایسا اب اندازہ ہے
- کتاب : Mauj-e-Sarab (Pg. 92)
- Author : Rehbar Jaunpuri
- مطبع : Rehbar Jaunpuri (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.