بکھرے ہوئے خیال میں لفظوں میں ڈھال کر
بکھرے ہوئے خیال میں لفظوں میں ڈھال کر
غزلوں میں اپنی رکھتی ہوں اکثر سنبھال کر
یادوں کی خوشبوؤں سے مہکتا ہے گھر مرا
پڑھتی ہوں جب بھی خط میں پرانے نکال کر
شہرت کما رہے ہیں یہ چینل نئے نئے
ٹی وی پہ ایک دوجے کی پگڑی اچھال کر
سارے گناہ رکھ لیے میں نے خوشی خوشی
دویاؔ تمام نیکیاں دریا میں ڈال کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.