بکنے والے کو بھروسہ ہے بہت بازار پر
بکنے والے کو بھروسہ ہے بہت بازار پر
پھول رکھا رہ گیا بولی لگی ہے خار پر
چال سورج چل رہا ہے کھیل ہے دن رات کا
دھوپ آنگن میں اتر کے چڑھ گئی دیوار پر
جب دوا دینی تھی چارہ گر نے بس اتنا کیا
اک نیا الزام اس نے رکھ دیا بیمار پر
ہار میں رہتے ہیں چھپ کے جیت جانے کے سبق
حوصلہ زندہ ہے ماتم کیوں منائیں ہار پر
لڑ کے طوفاں سے وہ کشتی پار لگ جاتی مگر
نا خدا کو تھا یقیں خود سے زیادہ دھار پر
ہر خوشی بے رنگ لگتی دل کہیں لگتا نہیں
دور ہم رہتے ہیں گھر سے جب کسی تیوہار پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.