بن ترے دل کے نگر کو میں بساؤں کیسے
بن ترے دل کے نگر کو میں بساؤں کیسے
تجھ کو دلہن میں بناؤں تو بناؤں کیسے
زندگی مجھ کو مری قبر پہ لے آئی ہے
آنا چاہوں میں ترے پاس تو آؤں کیسے
بے وفائی کی صفت اس کی نہیں جاتی ہے
اپنے دل کا اسے ہمراز بناؤں کیسے
اے خدا تو نے مرے عیب چھپا رکھے ہیں
اے خدا میں ترا احسان چکاؤں کیسے
وہ تو پتھر ہے اسے کچھ نہ سمجھ آئے گی
داستاں اس کو سناؤں تو سناؤں کیسے
جب مرا رب ہی عطا کرتا ہے مجھ کو سب کچھ
غیر کے در پہ جبیں اپنی جھکاؤں کیسے
ساتھ رہتا نہیں منہاجؔ ہمیشہ وہ بھی
مجھ سے روٹھا ہے مرا عکس مناؤں کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.