Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنا مطلب کی وحشت ہو رہی ہے

شارق قمر

بنا مطلب کی وحشت ہو رہی ہے

شارق قمر

MORE BYشارق قمر

    بنا مطلب کی وحشت ہو رہی ہے

    کوئی حالت میں حالت ہو رہی ہے

    غموں کا اس قدر عادی ہوا ہوں

    کہ اب خوشیوں سے دہشت ہو رہی ہے

    ذہن پہ دھول جمتی جا رہی ہے

    اداکاری مسلط ہو رہی ہے

    تجھے وحشت میں گالی بک رہا ہوں

    پھر اس حالت پہ حیرت ہو رہی ہے

    ترے احساس پاگل ہو گئے ہیں

    سرابوں سے شکایت ہو رہی ہے

    گزاری جا رہی ہے زندگی یوں

    کسی بیوہ کی عدت ہو رہی ہے

    نگاہ خشک سے رونا پڑے گا

    یہاں پانی کی قلت ہو رہی ہے

    خوشی والی رگیں ساکن ہیں کب سے

    دکھوں والی میں حرکت ہو رہی ہے

    بھلے شاعر سخن نہ کر سکیں گے

    غلیظ و بد نظامت ہو رہی ہے

    مرے اندر جو اک پاگل ہے شارقؔ

    اسی کی ہے جو ہمت ہو رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے