بنا مرغے کے پر جھٹکتی ہیں
مرغیاں در بہ در بھٹکتی ہیں
نظم اترائے تو بجا بھی ہے
بی غزل کس لیے مٹکتی ہیں
ایک حاسد کی ایک ناقد کی
سر پہ تلواریں دو لٹکتی ہیں
یہ بھی شاعر ہیں ان کے بالوں میں
فکر و فن کی جوئیں بھٹکتی ہیں
علویؔ یہ گولیاں ہیں شہرت کی
یہ گلے میں کہاں اٹکتی ہیں
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 46)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.