بنا تیرے ادھوری ہے خوشی سارے زمانے کی
بنا تیرے ادھوری ہے خوشی سارے زمانے کی
وجہ کچھ بھی نہیں ہے زندگی میں مسکرانے کی
سمجھتا ہی نہیں کوئی زباں مظلوم لوگوں کی
ضرورت آ پڑی ہے اب قلم کاغذ اٹھانے کی
لگائی تھی جو امیدیں مری ماں نے کبھی مجھ سے
کروں گی میں یہی کوشش انہیں سب کو نبھانے کی
بچے ہیں غم مقدر میں نہیں باقی خوشی کوئی
کروں کوشش سبھی سے آنسوؤں کو میں چھپانے کی
مکمل ہو نہیں سکتی کبھی بھی عائشہؔ اب تو
خبر کوئی تو دی ہوتی مجھے یوں چھوڑ جانے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.