Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بنا یہی تھی زمانے میں دل لگانے کی

بسمل الہ آبادی

بنا یہی تھی زمانے میں دل لگانے کی

بسمل الہ آبادی

MORE BYبسمل الہ آبادی

    بنا یہی تھی زمانے میں دل لگانے کی

    کہانیاں بنیں لاکھوں مرے فسانے کی

    یہ راہ دیکھتی ہے کب سے ان کے آنے کی

    مری نظر کو خبر کچھ نہیں بہانے کی

    کوئی ہوس نہ کرے ان سے دل لگانے کی

    لکھی گئی یہی سرخی مرے فسانے کی

    کہیں جو شیشہ و ساغر کو ہم نے دیکھ لیے

    نظر میں پھر گئی صورت شراب خانے کی

    بچے گا آپ نہ فصل بہار میں دامن

    کسی کو فکر ہو کیا دھجیاں اڑانے کی

    سنبھل کر آپ سنیں مجھ سے داستان فراق

    بیان حشر ہے تمہید اس فسانے کی

    اسیر زلف ہلاتا ہے پاؤں کی زنجیر

    کہیں نہ گر پڑے دیوار قید خانے کی

    کچھ اور بن نہ پڑی ان سے ہو گئے وہ خموش

    جب آئی حشر میں باری مرے فسانے کی

    یہ کس کے منہ میں زباں ہے جو کہہ سکے بسملؔ

    مری زبان نہیں داغؔ کے گھرانے کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے