بپھری لہریں رات اندھیری اور بلا کی آندھی ہے
بپھری لہریں رات اندھیری اور بلا کی آندھی ہے
گردابوں نے بھی گھیرا ہے ناؤ بھی ٹوٹی پھوٹی ہے
کس نے رکھ ڈالے انگارے دل سی شاخ کی آنکھوں پر
وہ کیوں بھولا یہ خوشیوں کے پھول کھلانے والی ہے
جس کو تیرا ساتھ ملا وہ خوش نہ رہے کیوں پھولوں سا
تیرا تو چھو لینا تک بھی ہجر کے روگ میں شافی ہے
حد میں ہو تو پیار ہے اچھا ورنہ یہ بھی زحمت ہے
جیسے اک چنگاری بھڑکے تو جنگل پر بھاری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.