Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بستر کرب پہ جب نیند جلائی میں نے

نعیم سمیر

بستر کرب پہ جب نیند جلائی میں نے

نعیم سمیر

MORE BYنعیم سمیر

    بستر کرب پہ جب نیند جلائی میں نے

    تب کسی خواب کی بنیاد اٹھائی میں نے

    زخم ایسے تھے کہ ہر شخص کے آگے رکھے

    بات ایسی تھی کہ خود سے بھی چھپائی میں نے

    حرمت غم کے لئے خود کو اذیت بخشی

    پھر اسی درد سے تسکین بھی پائی میں نے

    میں نے زخموں کو کریدا انہیں تازہ رکھا

    تب کہیں دشت میں کی نغمہ سرائی میں نے

    اپنی کھڑکی سے یوں ہی خود کو پکارا کل شب

    اور پھر خود کو وہ آواز سنائی میں نے

    جانے والے سے رگ جاں کا بھی رشتہ تھا سمیرؔ

    یہ سمجھنے میں بہت دیر لگائی میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے