Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بوئیے مزرع دل میں جو عنایات کے بیج

مصحفی غلام ہمدانی

بوئیے مزرع دل میں جو عنایات کے بیج

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    بوئیے مزرع دل میں جو عنایات کے بیج

    تو نہ ہوں سبز کبھی اپنی شکایات کے بیج

    ہم نے اس مزرع ہستی میں کیے ہیں جو عمل

    ایک دن کھینچیں گے سر ان کی مکافات کے بیج

    آہ دہقان فلک کی کہوں کیا بد تخمی

    خاک آدم میں یہ نت بووے ہے آفات کے بیج

    باغباں جب تئیں ہاتھ آوے ترے بذر البنج

    میری تربت پہ نہ بو اور نباتات کے بیج

    ولد القحبہ سے پوچھو نہ، تری ذات ہے کیا

    بیج میں اس کے ہیں مخلوط کئی ذات کے بیج

    داغ سینے کے مرے طرفہ دکھاتے ہیں بہار

    ہیں یہ بوئے ہوئے کس نخل طلسمات کے بیج

    بستر شیخ پہ جو کونچ کی پھلیاں نکلیں

    تھے چھپائے ہوئے شاید اسی بد ذات کے بیج

    ان کو کیا ہووے ہے جز رزق پریشاں حاصل

    جا بجا بوتے پھریں ہیں جو ملاقات کے بیج

    مصحفیؔ اس سے بھی بہتر غزل اک اور سنا

    وادیٔ فکر میں بو کر تو خیالات کے بیج

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-soom) (Pg. 89)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے