بوجھ ہستی کا اتر جائے گا آخر اک دن
بوجھ ہستی کا اتر جائے گا آخر اک دن
وقت چپکے سے گزر جائے گا آخر اک دن
شاخ گل پر یہ گل تر کی حفاظت کب تک
ایک جھونکے سے بکھر جائے گا آخر اک دن
میرے نالے کو نہ یوں تم نظر انداز کرو
عرش تک اس کا اثر جائے گا آخر اک دن
حوصلہ ہے تو پھر اندیشۂ فردا کیسا
کام بگڑا بھی سنور جائے گا آخر اک دن
چند پھولوں کے تبسم پہ قناعت کیسی
باغ ہی سارا نکھر جائے گا آخر اک دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.