Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بولنا چاہیے جن کو وہ کہاں بولتے ہیں

ریاض راہی

بولنا چاہیے جن کو وہ کہاں بولتے ہیں

ریاض راہی

MORE BYریاض راہی

    بولنا چاہیے جن کو وہ کہاں بولتے ہیں

    اب تو بس ظلم کے ہر سمت نشاں بولتے ہیں

    لفظ رسوا ہوں تو پھر اشک رواں بولتے ہیں

    کوچۂ یار میں یوں دل زدگاں بولتے ہیں

    صرف دشمن ہی نہیں رکھتے عداوت مجھ سے

    میرے یاروں کے بھی کچھ تیر و کماں بولتے ہیں

    ویسے چپ چاپ ہی رہتے ہیں تری بزم میں ہم

    بولتے ہیں تو محبت کی زباں بولتے ہیں

    آپ خاموش ہیں کیوں میری گواہی کے لیے

    میرے حق میں تو فلاں ابن فلاں بولتے ہیں

    آپ اک لفظ کہیں منبر و شاہی کے خلاف

    میری بابت تو بہت شعلہ بیاں بولتے ہیں

    سیل جمہور سے بچتا نہیں تخت شاہی

    جب کبھی تیغ بکف پیر و جواں بولتے ہیں

    آب و ناں کے لیے ناموس گنواتے ہیں جب

    مقتدر کے لیے پیران مغاں بولتے ہیں

    اپنے مقصد سے نہ غافل ہو کہ اس کا کیا غم

    یوں ہی بازار کے آوارہ سگاں بولتے ہیں

    برسر خاک بھی کچھ لطف ہو اے ابر کرم

    دشت و صحرا میں بہت تشنہ‌ لباں بولتے ہیں

    یہ المناک فضا بھی ہے قیامت راہیؔ

    سب ہیں چپ چاپ مکیں اور مکاں بولتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے