بولنے کی بھی یہاں قیمت چکائی جا رہی ہے
بولنے کی بھی یہاں قیمت چکائی جا رہی ہے
دن دہاڑے سچ کی اب گردن دبائی جا رہی ہے
ہیں پریشاں اس خبر سے یہ سیاست کرنے والے
ملک میں دیوار نفرت کی گرائی جا رہی ہے
اک طرف لوگوں سے سچ کہنے کو بولا جا رہا ہے
اک طرف کچھ جھوٹوں کی محفل سجائی جا رہی ہے
شاہوں کو چھپ چھپ کے بیدردی سے لوٹا جا رہا ہے
تاج پوشی چوروں کی کھل کر کرائی جا رہی ہے
کیوں ملی ہے زندگی ہم کو وہاں کاشفؔ جہاں پر
سانس لے کر رسم مرنے کی نبھائی جا رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.