بوسیدہ عمارات کو مسمار کیا ہے
بوسیدہ عمارات کو مسمار کیا ہے
ہم لوگوں نے ہر راہ کو ہموار کیا ہے
یوں مرکزی کردار میں ہم ڈوبے ہیں جیسے
خود ہم نے ڈرامے کا یہ کردار کیا ہے
دیوار کی ہر خشت پہ لکھے ہیں مطالب
یوں شہر کو آئینۂ اظہار کیا ہے
بینائی مرے شہر میں اک جرم ہے لیکن
ہر آنکھ کو رنگوں نے گرفتار کیا ہے
درپیش ابد تک کا سفر ہے تو بدن کو
کیوں بار کش سایۂ اشجار کیا ہے
- کتاب : Muasir (Pg. 234)
- Author : Habibullah
- مطبع : Maktaba muasir 304 alfaisal palaza, Shahrah qaid-e-azam, lahore
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.