بوسوں کی میٹھی نہر کے الھڑ بہاؤ میں
بوسوں کی میٹھی نہر کے الھڑ بہاؤ میں
محو سفر ہے چاند جوانی کی ناؤ میں
مصرعوں سے چھیڑ چھاڑ کا انجام یہ ہوا
چربے کی پیپ پڑ گئی کاغذ کے گھاؤ میں
جوبن کی گیلی لکڑیاں دینے لگیں دھواں
دو جسم جل رہے ہیں ملن کے الاؤ میں
کچھ شعر گر کے مر گئے سیڑھی سے فکر کی
کچھ شعر فوت ہو گئے ذہنی دباؤ میں
ناقدریٔ سخن کا یہی اک علاج ہے
غزلوں کو بیچ دیجئے ردی کے بھاؤ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.