بغض نفرت کو بہت دور کہیں رکھتے ہیں
بغض نفرت کو بہت دور کہیں رکھتے ہیں
خانۂ دل میں محبت کا مکیں رکھتے ہیں
ہم تری سمت بکھیریں گے دعا کے جگنو
اک یہی لفظ ہنر اپنے تئیں رکھتے ہیں
ہم لبوں پر ہی سجاتے ہیں تبسم کے گلاب
لذت درد انا دل کے قریں رکھتے ہیں
ہیں تر و تازہ تری فکر کے گل بوٹے تو
ہم بھی خوش رنگ خیالات زمیں رکھتے ہیں
فاقہ مستی سے ہی فرصت نہیں ملتی اخترؔ
ورنہ کشکول میں ہم نان جویں رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.