Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجھ گئے شعلے دھواں آنکھوں کو پانی دے گیا

سلیم شاہد

بجھ گئے شعلے دھواں آنکھوں کو پانی دے گیا

سلیم شاہد

MORE BYسلیم شاہد

    بجھ گئے شعلے دھواں آنکھوں کو پانی دے گیا

    یہ اچانک موڑ دریا کو روانی دے گیا

    اب تو اس کی دھوپ میں جلتا ہے میرا تن بدن

    کیا ہوا وہ مہر جو صبحیں سہانی دے گیا

    جی میں زندہ ہو گئیں کیا خواہشیں بسری ہوئی

    پھر کوئی یوسف زلیخا کو جوانی دے گیا

    پھر ہوا احساس یوں مجھ کو کہ میں اک نقش ہوں

    کون تصویروں کو حکم بے زبانی دے گیا

    پیڑ ننگے ہو گئے رستوں پہ پتے ہیں ابھی

    ہاں مگر طوفان کچھ یادیں نشانی دے گیا

    میں سبک سر تھا ہواؤں کی طرح پر اب نہیں

    یک بیک رکنا طبیعت کو گرانی دے گیا

    بولتا چہرہ جھکی آنکھیں چھپا مت ہاتھ سے

    تیرا چپ رہنا مجھے کیا کیا معانی دے گیا

    جیسے میرے پیر موج واپسیں پر جم گئے

    ہر نیا لمحہ کوئی صورت پرانی دے گیا

    اے لب گویا نہ چھن جائے کہیں یہ ذائقہ

    چاٹیے وہ زخم جو شعلہ بیانی دے گیا

    میں نے شاہدؔ آئنے میں اپنی صورت دیکھ لی

    یہ ذرا سا واقعہ پوری کہانی دے گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Subh-e-safar (Pg. 25)
    • Author : Saleem Shahid
    • مطبع : Ham asr, Lahore (1971)
    • اشاعت : 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے