بجھ گئی دل کی کرن آئینۂ جاں ٹوٹا
بجھ گئی دل کی کرن آئینۂ جاں ٹوٹا
پر پرواز سمیٹے تو لہو سا پھوٹا
رسم آشفتہ سری میں ہیں گریباں دامن
فلک پیر بتا کون ہے سچا جھوٹا
چاند سورج ہوئے جاتے ہیں دھوئیں میں روپوش
جرس وقت کہاں آگ کا چشمہ پھوٹا
مرثیوں اور قصیدوں سے بھری ہے محفل
شہر آشوب سے ہر رشتۂ دانش ٹوٹا
شجر درد کی ہر شاخ ہے کشکول نما
سر کشیدہ ہے مگر باغ کا بوٹا بوٹا
وہی کیفیت چشم و دل و جاں ہے اقبالؔ
نہ کوئی ربط بنا اور نہ رشتہ ٹوٹا
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 451)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.