بجھ گیا ہے جو ٹمٹما کے چراغ
بجھ گیا ہے جو ٹمٹما کے چراغ
جل رہا تھا ہوا کو کھا کے چراغ
اصل میں اس کو مہنگا پڑتا ہے
بھول جاتا ہے جو جلا کے چراغ
اے ہوا زور اب دکھا اپنا
میں نے رکھا ہے اک بجھا کے چراغ
اک فقط اس بدن کو چھوتے ہی
جھلملانے لگے قبا کے چراغ
روشنی دل کی سمت جاتی ہے
تھام لیتا ہوں جب دعا کے چراغ
کیوں جلاتے ہو دھوپ میں عاطرؔ
پاس رکھو ابھی بچا کے چراغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.