بجھا چکی ہے ہوا جس کو وہ دیا بھی میں
بجھا چکی ہے ہوا جس کو وہ دیا بھی میں
مگر یہ دیکھ بہت دیر تک جلا بھی میں
طویل دھوپ کی شدت ہواؤں کی یورش
سہی بھی میں نے سر دشت غم کھلا بھی میں
ملے قیام کے احکام بھی مجھی کو یہاں
مسافتوں کا پرستار ایک تھا بھی میں
مرے نصیب میں پت جھڑ کے راستوں کا سفر
سدا بہار دیاروں سے آشنا بھی میں
مجھی سے آئی تھی ملنے اداس چاندنی رات
اگر یہ جانتا ہوتا تو جاگتا بھی میں
مری طرف تھیں کبھی بارشیں بھی پھولوں کی
حصار سنگ و صدا میں گھرا ہوا بھی میں
یہ سوچتا ہوں کہوں خود کو قاسمیؔ! میں کیا؟
سکوت بھی مرے اندر بہت صدا بھی میں
- کتاب : Khayaabaan (Pg. 144)
- Author : Hassan Abbas Raza
- مطبع : Bazm-e-Khayaabaan-e-adab, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.