Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجھانے میں ہواؤں کی شرارت کم نہیں ہوتی

جیوتی آزاد کھتری

بجھانے میں ہواؤں کی شرارت کم نہیں ہوتی

جیوتی آزاد کھتری

MORE BYجیوتی آزاد کھتری

    بجھانے میں ہواؤں کی شرارت کم نہیں ہوتی

    مگر جلتے ہوئے دیپک کی شدت کم نہیں ہوتی

    کوئی جا کے بتا دے ان ذرا نادان لوگو کو

    لگانے سے کبھی پہرے محبت کم نہیں ہوتی

    نشہ ایسا چڑھا الفت کا تیری مجھ پہ اے ہمدم

    اگر میں چاہ لوں پھر بھی محبت کم نہیں ہوتی

    میں سلجھاتی ہوں اک مشکل تو دوجی سامنے آئے

    میری اس زندگی سے کیوں مصیبت کم نہیں ہوتی

    جدھر دیکھوں وہیں چرچا ہے مندر اور مسجد کا

    جہاں سے سوچتی ہوں کیوں جہالت کم نہیں ہوتی

    یہی میں پرشن کرتی ہوں اکیلے بیٹھ کر جیوتیؔ

    سبب کیا ہے زمانہ سے یے نفرت کم نہیں ہوتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے