Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجھے بجھے ہوئے داغ جگر کی بات نہ کر

شکیل نشتر

بجھے بجھے ہوئے داغ جگر کی بات نہ کر

شکیل نشتر

MORE BYشکیل نشتر

    بجھے بجھے ہوئے داغ جگر کی بات نہ کر

    بھڑک اٹھے گا یہ شعلہ سحر کی بات نہ کر

    بس ایک بار محبت سے دیکھنے والے

    یہ وہ کرم ہے کہ بار دگر کی بات نہ کر

    ترس نہ جائیں کہیں رنگ و بو کو اہل چمن

    گلوں کو دیکھ کے زخم جگر کی بات نہ کر

    متاع درد بڑھا اور مسکرائے جا

    شب فراق نمود سحر کی بات نہ کر

    نیا نہیں ہے یہ ہنگامہ اہل دل کے لئے

    سکوت آئینۂ خود نگر کی بات نہ کر

    کہاں کہاں سے گزرنا ہے بے نیازانہ

    نظر سے دیکھ شعور نظر کی بات نہ کر

    یہ پھول ہیں مرے نشترؔ جگر کے داغ نہیں

    فریب خوردۂ شبنم گہر کی بات نہ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے