بجھے بجھے سے شرارے مجھے قبول نہیں
بجھے بجھے سے شرارے مجھے قبول نہیں
سواد شب میں ستارے مجھے قبول نہیں
یہ کوہ و دشت بھی آئینۂ بہار بنے
فقط چمن کے نظارے مجھے قبول نہیں
تمہارے ذوق کرم پر بہت ہوں شرمندہ
مراد یہ ہے سہارے مجھے قبول نہیں
مثال موج سمندر کی سمت لوٹ چلو
سکوں بہ دوش کنارے مجھے قبول نہیں
میں اپنے خوں سے جلاؤں گا رہ گزر کے چراغ
یہ کہکشاں یہ ستارے مجھے قبول نہیں
شکیبؔ جس کو شکایت ہے کھل کے بات کرے
ڈھکے چھپے سے اشارے مجھے قبول نہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiib Jalali (Pg. 383)
- Author : Mohd Nasir Khan
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.