Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بجھتی شمع کی صورت کیوں افسردہ کھڑے ہو کھڑکی میں

رفیق خیال

بجھتی شمع کی صورت کیوں افسردہ کھڑے ہو کھڑکی میں

رفیق خیال

MORE BYرفیق خیال

    بجھتی شمع کی صورت کیوں افسردہ کھڑے ہو کھڑکی میں

    دیکھو شام ہے کس درجہ دل کش اس دھوپ کی وردی میں

    وہم و گماں کے صحراؤں میں پھول کھلے تری یادوں کے

    اور چراغاں دور تلک ہے سانسوں کی اس وادی میں

    قہر و غضب کے منبر پر ہاتھوں میں لیے کشکول وفا

    جھانک رہا تھا سورج بھی کل غور سے ایک صراحی میں

    دور کھڑا ہو کر میں اس لیے پہروں دیکھتا رہتا ہوں

    قید بہت سی یادیں ہیں مری اس ویران حویلی میں

    تہوں کی پیاس بھی سطح پر اب صاف دکھائی دیتی ہے

    ڈھونڈ رہے ہیں جانے کیا یہ بادل نیلی چھتری میں

    ایک ہے اندیشہ مجھ کو کہیں میرے مر جانے کے بعد

    بیچ نہ دیں میرے گھر والے مری قیمتی غزلیں ردی میں

    رنگ اور خوشبو کی مانند ہے میرا سراپا بھی صاحب

    قید رکھے گا آخر کب تک وقت مجھے یوں مٹھی میں

    بحر محبت کے ساحل کی سیر بہت کر لی ہم نے

    آؤ ذرا اب ہم بھی دیکھیں بیٹھ کے پیار کی کشتی میں

    حرص و ہوس کے سارے پجاری ایک جگہ ہیں آج جمع

    وقت کی شاخ پہ شاید کوئی پھول کھلا ہے جلدی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے