Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بوالہوس میں بھی نہ تھا وہ بت بھی ہرجائی نہ تھا

صدیق افغانی

بوالہوس میں بھی نہ تھا وہ بت بھی ہرجائی نہ تھا

صدیق افغانی

MORE BYصدیق افغانی

    بوالہوس میں بھی نہ تھا وہ بت بھی ہرجائی نہ تھا

    پھر بھی ہم بہروپیوں کو خوف رسوائی نہ تھا

    آندھیوں نے سب مٹا ڈالے نقوش‌‌ رہ گزار

    ریت کے سینے پہ داغ آبلہ پائی نہ تھا

    رات کے کالے کنوئیں میں چھپ گیا سایہ مرا

    اس سے پہلے تو کبھی یہ رنگ‌ تنہائی نہ تھا

    وہم کا پیکر تھا آویزاں در و دیوار پر

    کھڑکیوں میں چاند محو جلوہ آرائی نہ تھا

    سبز پیڑوں کے تنے کٹ کٹ کے کیوں گرنے لگے

    اے ہوا میں قتل و غارت کا تمنائی نہ تھا

    روشنی دیتی تھی چمکیلے بدن کی تازگی

    ورنہ میں چہرے کے خال و خد کا شیدائی نہ تھا

    کیا تر و تازہ تھا آب صبح سے نخل‌ شفق

    بجھتے سورج میں تو یہ انداز رعنائی نہ تھا

    ایک اک کردار تھا اپنی اداکاری میں گم

    اس تماشا گاہ میں کوئی تماشائی نہ تھا

    مر گیا صدیقؔ کوہ غم سے ٹکر مار کر

    سر میں سودا تھا مگر ذوق جبیں سائی نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے