بلند ہمت سے آسماں میں شگاف ہم سے نہیں ہوا ہے
بلند ہمت سے آسماں میں شگاف ہم سے نہیں ہوا ہے
شکست کا بھی ابھی تلک اعتراف ہم سے نہیں ہوا ہے
اے بندگان ہوس ابھی ہم سلامتی جاں کی چاہتے ہیں
فقیر گوشہ نشیں ہیں پر اعتکاف ہم سے نہیں ہوا ہے
لرزتے ہونٹوں سے پھر دعا کی قبولیت کے ہیں منتظر ہم
یہ ایک سچ ہے قصور اپنا معاف ہم سے نہیں ہوا ہے
کہاں نگاہوں میں جل اٹھے ہیں بجھے تعلق کے سارے جگنو
ہمارا غم منفرد ہے یہ انکشاف ہم سے نہیں ہوا ہے
بیان دینے کی اب ضرورت ہوئی ہے محسوس تو بولتے ہیں
گناہ کوئی پس نقاب و غلاف ہم سے نہیں ہوا ہے
غنیم کی شرطیں پوری ساری ہمارے احباب کر رہے ہیں
جو گرد تھی آئنے پہ دل کے وہ صاف ہم سے نہیں ہوا ہے
وراثت ذہن و دل کا پھر مسئلہ کوئی حل طلب ہے رونقؔ
ابھی تلک اک ذہین بچہ خلاف ہم سے نہیں ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.