بلندیوں پہ زمانے ہے کیا کیا جائے
بلندیوں پہ زمانے ہے کیا کیا جائے
ہمیں بھی چاند پہ جانا ہے کیا کیا جائے
وہ جس کے سامنے کھلتے نہیں ہیں لب میرے
اسی کو شعر سنانا ہے کیا کیا جائے
ہوس کی زد پہ تڑپتی سسکتی دنیا میں
وقار اپنا بچانا ہے کیا کیا جائے
نکل پڑا ہے کوئی گھر سے بجلیاں لے کر
مرا چمن ہی نشانہ ہے کیا کیا جائے
بہار سے ہی ڈرے بیٹھے ہیں چمن والے
ابھی خزاں کو بھی آنا ہے کیا کیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.