بلندیوں سے وہ بے داغ نور ابھر آئے
بلندیوں سے وہ بے داغ نور ابھر آئے
ہزار رنگ تہی وسعتوں میں بھر آئے
کھلے نگاہ کی شاخوں پہ انتظار کے پھول
ہوا میں اڑتے ہوئے بادباں نظر آئے
لبوں سے بچھڑے ہوئے قہقہے تری مانند
رتیں گزر گئیں لیکن نہ لوٹ کر آئے
بجھی بجھی ہوئی آنکھیں بھنور بھنور چہرے
جب آفتاب کی لو بجھ رہی تھی گھر آئے
بلند و پست پہاڑوں کے سلسلوں کی طرح
ہم اپنے آپ کو بھی منتشر نظر آئے
ندی نشیب نما الجھنوں میں ڈوب گئی
نہاں سکوت تہہ آب سے ابھر آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.