برا ہی کیا تھا جو آپ اپنی مثال ہوتے کمال ہوتے
برا ہی کیا تھا جو آپ اپنی مثال ہوتے کمال ہوتے
کسی طرح سے جو ٹوٹے رشتے بحال ہوتے کمال ہوتے
یہ لیلیٰ مجنوں یہ ہیر رانجھا یہ شیریں فرہاد کی محبت
تھی ایسی شدت کہیں جو ان کے وصال ہوتے کمال ہوتے
پڑھا نہیں تھا نصاب الفت عمل میں آگے تھے ہر کسی سے
سمجھتی دنیا اگر ہمیں بے مثال ہوتے کمال ہوتے
وہ مجھ سے ملتا خموش رہتا خموشیوں پر ہی داد پاتا
مگر جو نظروں سے منفرد سے سوال ہوتے کمال ہوتے
یہ کیا کہ تنہائیوں سے رشتہ بنا کے خود کو گنوا لیا ہے
سما کے مجھ میں جو آپ میرا جمال ہوتے کمال ہوتے
جسے بھی دیکھا اسی کو دعوائے حسن کرتے سنا گیا ہے
جہان بھر میں حسیں اگر خال خال ہوتے کمال ہوتے
نصیب اپنا سخنوروں میں ہماری گنتی نہ ہو سکے گی
عمرؔ اداکار ہم اگر با کمال ہوتے کمال ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.