برا کہنے سے مجھ کو مدعا کیا
برا کہنے سے مجھ کو مدعا کیا
کوئی پوچھے تو اس نے یہ کہا کیا
سنیں ہم بھی کہ دشمن نے کہا کیا
بھلا جھوٹی شکایت کا گلا کیا
محبت کی یہ باتیں ہیں مری جاں
وفا کی ابتدا کیا انتہا کیا
نہ کیجے مجھ سے غیروں کی شکایت
بھلا دی آپ نے طرز وفا کیا
سنا ہے قیس تھا لیلیٰ کا عاشق
محبت ہو تو پھر اچھا برا کیا
جوانی میں یہ نادانی کی باتیں
وہ کہتے ہیں کہ وعدے کی وفا کیا
وفا پر جان بھی قرباں ہے اپنی
جو پوچھے ہم کو اس کا پوچھنا کیا
کھلے تھے اس کے لب غنچے کی صورت
بتا تو دو کہ شنکرؔ سے کہا کیا
- کتاب : Dair-o-Haram (Pg. 40)
- Author : Shankar Lal Shankar
- مطبع : Sahir Hoshiyaar puri
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.