بری نظروں سے تب ہی ہم دیکھتے ہیں
ہمیں یہ خبر ہے وہ کم دیکھتے ہیں
یہ کس نے کہا ہے کہ کم دیکھتے ہیں
نہ تم دیکھ پاؤ جو ہم دیکھتے ہیں
انہیں کیا خبر جا چکا ہے کبھی کا
ہمارا وہ اب آ کے دم دیکھتے ہیں
وہ دھمکا گئے مرتے مرتے بھی مجھ کو
تجھے تو ہم اگلے جنم دیکھتے ہیں
اے قاصد خود ان کو مرا حال کہنا
زیادہ وہ سنتے ہیں کم دیکھتے ہیں
جو پوچھی پسندیدہ شے دیکھنے میں
کہا شوق سے تیرا غم دیکھتے ہیں
کبھی ہم سے منہ پھیرتے ہیں وہ اپنا
پلٹ کر کبھی ایک دم دیکھتے ہیں
مگن ہیں وہ اپنے خیالوں میں حارثؔ
یہ ان کی بلا سے کہ ہم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.