Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بریدہ پر تھے جسارت پرند کیا کرتے

قمر سنبھلی

بریدہ پر تھے جسارت پرند کیا کرتے

قمر سنبھلی

MORE BYقمر سنبھلی

    بریدہ پر تھے جسارت پرند کیا کرتے

    ہوا سے لڑنے کی ہمت پرند کیا کرتے

    پروں کو تولا بہت یوں تو اب کی رت میں بھی

    تھے آگے برف کے پربت پرند کیا کرتے

    قفس سے چھوٹ کے بھی آسماں کا رخ نہ کیا

    کہ ترک برسوں کی عادت پرند کیا کرتے

    ہر ایک تیر کا رخ تھا انہیں کی سمت یہاں

    کسی سے کوئی شکایت پرند کیا کرتے

    ہیں دسترس میں تری تیر بھی ہوائیں بھی

    ترے خلاف بغاوت پرند کیا کرتے

    وہ پیڑ کٹ گئے جن پر تھا آشیاں ان کا

    اگر نہ ہوتی مری چھت پرند کیا کرتے

    ہوئی گرفت ذرا ڈھیلی کر گئے پرواز

    شکاریوں سے مروت پرند کیا کرتے

    فضا میں چھائی تھی حد نظر تک آگ ہی آگ

    اڑان بھرنے کی جرأت پرند کیا کرتے

    چمن کو چھوڑ کے جاں بچ گئی غنیمت ہے

    قمرؔ نہ کرتے جو ہجرت پرند کیا کرتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے