بت کے پردے میں خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
بت کے پردے میں خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
لعل پتھر میں چھپا تھا مجھے معلوم نہ تھا
ڈھونڈھتا میں رہا تسبیح کے دانوں میں اسے
ذرہ ذرہ میں خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
دل نے جا جا کے کئے لاکھوں طواف کعبہ
اور وہ دل میں چھپا تھا مجھے معلوم نہ تھا
اسم احمد میں احد آپ چھپا بیٹھا تھا
میم کا پردہ پڑا تھا مجھے معلوم نہ تھا
لے کے دل غیر کا وہ دل میں مرے آ بیٹھا
گھر میں اک چور چھپا تھا مجھے معلوم نہ تھا
ہوش آتے ہی یہ موسیٰ کی زباں سے نکلا
طور پہ نور خدا تھا مجھے معلوم نہ تھا
کس نے چونکا دیا کیوں ہوش میں آیا اصغرؔ
بے خودی میں ہی مزا تھا مجھے معلوم نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.