بتان دہر کی ہر ہر ادا رنگین ہوتی ہے
بتان دہر کی ہر ہر ادا رنگین ہوتی ہے
حاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی
MORE BYحاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی
بتان دہر کی ہر ہر ادا رنگین ہوتی ہے
حسین صورت کوئی ہو قابل تحسین ہوتی ہے
زمین شعر جب اس کو عطا رنگین ہوتی ہے
طبیعت شاعر فطرت کی کیوں غمگین ہوتی ہے
طبیعت مضطرب بے چین اور غمگین ہوتی ہے
مگر ایفائے وعدہ پر ہی کچھ تسکین ہوتی ہے
ہمیشہ خون ہی ہوتا رہا جذبات الفت کا
رفاقت حسن والوں کی بڑی سنگین ہوتی ہے
یہ مانا موسم گل ہے مگر دامن نہ پھاڑ اپنا
ارے دیوانے اس میں عشق کی توہین ہوتی ہے
جگہ دیں لاکھ آنکھوں میں شفیعؔ مے خوار مے خانہ
مگر پھر بھی جناب شیخ کی توہین ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.