Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتو خدا پہ نہ رکھو معاملہ دل کا

امداد علی بحر

بتو خدا پہ نہ رکھو معاملہ دل کا

امداد علی بحر

MORE BYامداد علی بحر

    بتو خدا پہ نہ رکھو معاملہ دل کا

    برا بھلا یہیں ہو جائے فیصلہ دل کا

    بتوں سے ہے متعلق معاملہ دل کا

    خدا ہے حشر میں بھی ہو جو فیصلہ دل کا

    چلو بلا سے اگر ہے یہ آستین کا سانپ

    بغل میں پال کے میں کیا کروں گلہ دل کا

    خیال زلف میں سینے پہ سانپ لوٹتے ہیں

    دہان مار کا چھالا ہے آبلہ دل کا

    سنوں تمہاری کہ اپنی کہوں حقیقت حال

    تمہیں ہے میری شکایت مجھے گلہ دل کا

    خدا یہ نالہ و فریاد ساز وار کرے

    کہ دل لگی ہے ہماری یہ مشغلہ دل کا

    بھٹک کے کوئی گیا دیر کو کوئی کعبے

    عجیب بھول بھلیاں ہے مرحلہ دل کا

    میں عشق قد میں الف کھینچ کر ہوا ہوں فقیر

    میں زلف یار سے رکھتا ہوں سلسلہ دل کا

    کسی کے زلف نے برہم کیے ہیں ہوش و حواس

    لٹا ہے شام کے رستے میں قافلہ دل کا

    خزاں رسیدوں کو باغ و بہار سے کیا کام

    نہ اب وہ جوش طبیعت نہ ولولہ دل کا

    زمانہ اور ہے اوباشوں کا وقت نہیں

    نہ وہ مزاج ہمارا نہ حوصلہ دل کا

    یہ کس صنم کی محبت میں مرتبہ پایا

    ہوا جو عرش خدا سے مقابلہ دل کا

    کمال یار کے ہاتھوں جلا ہوں میں اے بحرؔ

    ہتھیلی کا ہے پھپھولا یہ آبلہ دل کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے