Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتو کچھ حد بھی ہے جور و جفا کی

فہیم گورکھپوری

بتو کچھ حد بھی ہے جور و جفا کی

فہیم گورکھپوری

MORE BYفہیم گورکھپوری

    بتو کچھ حد بھی ہے جور و جفا کی

    ہے آخر انتہا ہر ابتدا کی

    جگہ کیا ہو ان آنکھوں میں حیا کی

    بھری ہو جن میں شوخی انتہا کی

    شب غم آنے میں کرتی ہے غمزے

    ادا بھاتی نہیں مجھ کو قضا کی

    مرا دل لے کے اب مجھ پر یہ ظلم آہ

    دغا کی تو نے او ظالم دغا کی

    مزا ہے مے کشی کا ابر میں آج

    فلک پرچھائی ہے رحمت خدا کی

    بتوں کی مہربانی کیا کرم کیا

    عنایت چاہئے مجھ پر خدا کی

    تجھے او بے وفا چاہا ہوئی چوک

    تجھے دل نے دیا میں نے خطا کی

    یہ کیوں اڑتا ہے چہرے کا مرے رنگ

    ہوئی کس شوخ کو حاجت حنا کی

    وہ لیں گے جان بھی واں لے کے اک دن

    خبر تھی ابتدا میں انتہا کی

    چلا دل کوچۂ گیسو کو جس دم

    دعا کی پڑھ کے دم رد بلا کی

    گئے تھے وہ جہاں ہم ڈھونڈھ لیتے

    مدد ملتی جو ان کے نقش پا کی

    دل مضطر کی کچھ حالت نہ پوچھو

    تڑپ بجلی میں ہے آج انتہا کی

    جب آتے ہیں چڑھا جاتے ہیں دو پھول

    وہ تربت پر فہیمؔ مبتلا کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے