بتوں کے گھر کی طرف کعبہ کے سفر سے پھرے
بتوں کے گھر کی طرف کعبہ کے سفر سے پھرے
ہزار شکر کہ جیتے خدا کے گھر سے پھرے
مریض ہجر کا کوئی علاج کر دیکھے
اثر دوا سے دوا حکم چارہ گر سے پھرے
مہینے بھر کا تو رستہ ہے پر دعا یہ ہے
کہ پیشتر وہ قمر دورۂ قمر سے پھرے
نگاہ لطف سے دیکھو شباب آ جائے
شب گزشتہ ابھی گردش نظر سے پھرے
وہ رشک مہر جو ساقی ہو عمر باقی ہو
زیادہ ساغر مے چرخ فتنہ گر سے پھرے
نگاہ پھیرنے میں لطف کیا ہے رہنے دو
یہ تیر کس لئے الٹا مرے جگر سے پھرے
کہیں گے بعد فنا ہم سے دوستان عدم
بھرے پرے کہ تہی دست اس سفر سے پھرے
نہ مانگیں بوسۂ رخسار چھاتیاں نہ چھوئیں
طبیعت اپنی جو اے بت گل و ثمر سے پھرے
فلک نے کوچۂ مقصد کی بند کی راہیں
بھلا بتاؤ کہ قسمت مری کدھر سے پھرے
دکھائے موج زنی بحر اشک اگر اپنا
ہر آسیائے فلک آب چشم تر سے پھرے
منیرؔ کو ہے وہ دوران سر معاذ اللہ
کہ سننے والوں کا سر ذکر درد سر سے پھرے
- Muntakhabul-Alam
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.