بتوں کو فائدہ کیا ہے جو ہم سے جنگ کرتے ہیں
بتوں کو فائدہ کیا ہے جو ہم سے جنگ کرتے ہیں
خفا جو زندگی سے ہوں انہیں کیوں تنگ کرتے ہیں
ادھر اودھر سے پھر تیری گلی میں دل لے آتا ہے
طرف دیر و حرم کے جب کبھی آہنگ کرتے ہیں
کسی اور ہی کے گھر کو کیجیو صیاد تو تزئیں
ہم اپنے خون ہی سے اس قفس پر رنگ کرتے ہیں
بتنگ آ کر کے عالم نے گریباں چاک کر ڈالا
بتاں پھر کس لیے جامے کو اپنے تنگ کرتے ہیں
اسے تو تاب دم کی بھی نہیں جوں آئنہ خوباں
رضاؔ کی طرف سے کیوں اپنے جی کو تنگ کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.