بتوں سے ہم نے جا کے التجا کی
بتوں سے ہم نے جا کے التجا کی
بغاوت یہ خدا سے برملا کی
فنا جب ہو چکی کشتی ہماری
تو پھر آواز آئی ناخدا کی
جھکا دی یہ جبیں ہر نقش پا پر
الٰہی خیر میرے دست و پا کی
عجب ہے میرے قاتل کا رویہ
ادھر تو خوں کیا اور پھر دعا کی
رحم کھاؤ مرے حال زبوں پر
قسم ہاں ہاں قسم تجھ کو خدا کی
مبارک صد مبارک جو تجھے پریمؔ
جفا نے شان رکھ لی ہے وفا کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.