Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بوئے گل چاہتے ہیں رقص صبا چاہتے ہیں

معصوم انصاری

بوئے گل چاہتے ہیں رقص صبا چاہتے ہیں

معصوم انصاری

MORE BYمعصوم انصاری

    بوئے گل چاہتے ہیں رقص صبا چاہتے ہیں

    بند کمروں کے مکیں تازہ ہوا چاہتے ہیں

    مفلسی ہوش اڑا دیتی ہے انسانوں کے

    یہ نشہ کم ہو تو دولت کا نشہ چاہتے ہیں

    کب کہا ہم نے کسی زہرہ جبیں کی ہے تلاش

    جو ہمیں ڈھونڈ سکے اس کا پتا چاہتے ہیں

    یہ بھی منظور نہیں چاند کے باشندوں کو

    ہم گھنی رات میں مٹی کا دیا چاہتے ہیں

    ہم سے ناراض ہیں سورج کی شعاعیں تو رہیں

    ہم تو بس روشنیٔ غار حرا چاہتے ہیں

    سب کو ملتا ہے یہ انداز فقیرانہ کہاں

    ہم پریشاں ہیں مگر سب کا بھلا چاہتے ہیں

    جن کا سر دیکھ کے کاسے کا گماں ہو معصومؔ

    وہ بھی اس دور میں دستار انا چاہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے